انار ایک بہت زیادہ لذیذ اور رسیلا پھل ہے ۔ اس کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جن کا ذکر قرآن پاک میں آیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ترجمہ: ’’وہاں (جنت کے باغوں میں) میوے اور کھجوریں اور انار ہیں‘‘ (الرحمٰن 68ٰ)
حکماء نے اس کی غذائی اور دوائی خوبیوں کی بے حد تعریف کی۔ حضور اکرم ﷺ کو انار بے حد مرغوب تھا۔ انار کا ذکر قرآن پاک کی سورۂ انعام کی آیت نمبر 100 اور آیت نمبر 142 اور سورۂ رحمٰن کی آیت نمبر 68 اور 69 میں بھی آیا ہے۔
بعض کتب میں لکھا ہے کہ حدیثِ نبوی ﷺ کے مطابق ’’انار کھانا نظام ہاضمہ کو مضبوط کرتا ہے‘‘ میٹھے انار کی تمام اقسام ہلکی قبض کشا ہوتی ہیں جب کہ کٹھی میٹھی اقسام معدے کی سوزش اور دل کے درد کیلئے مفید ہیں۔ تازہ انار کا رس بہت سے بخاروں اور کمزوریوں کے لیے قوت بخش اور پیاس کی شدت کو کم کرتا ہے۔ یہ جگر‘ دل اور گردوں کیلئے بھی مفید ہے۔ انار کا جوس ہاضمے کی بہت سی خرابیوں کا مؤثر علاج ہے خاص طور پر قولنج کیلئے اکسیر سمجھا جاتا ہے۔ انار کی جڑ کی چھال چار تولے لے کر ایک پاؤ پانی میں اتنا جوش دیں کہ پانی آدھا رہ جائے تو پانی کو چھان کر اس کی تین خوراکیں بنالیں۔ پہلی خوراک صبح نہار منہ دیں‘ دو خوراکیں ایک ایک گھنٹے کے وقفے سے دیں۔ اس سے دست بھی رک جائیں گے اور کمزوری بھی نہیں ہوگی۔ انار کے درخت اور جڑ کی چھال پیٹ کے کیڑوں کیلئے مفید ہے۔ خاص طور پر کدو دانہ یعنی ٹیپ ورم کو ہلاک کرنے کی زبردست تاثیر رکھتی ہے۔ ترش انار کے بیج بھی دوائی کے اعتبار سے بڑے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ انار کے بیج ایک بڑا چمچہ ایک کپ چنے کے سوپ میں ملا کرپلانے سے مثانے اور گردے کی پتھری بھی نکل جاتی ہے۔ میٹھے انار کے دانوں کا رس نکال کر ایک بوتل میں ڈال کر دھوپ میں رکھ دیں جب یہ پڑے پڑے گاڑھا ہوجائے تو اس کو سنبھال کر رکھ لیں۔ رات سوتے وقت ایک ایک سلائی دونوں آنکھوں میں ڈالیں‘ کمزور بینائی والی مریضوں کیلئے لاجواب دوا ہے۔ انار دل کو طاقت دیتا ہے اوریرقان میں بھی بے حد مفید ہے۔ یہ پیٹ کو نرم کرتا ہے اور چہرے کو نکھارتا ہے۔ اس کے کھانے سے سینے کی جلن ختم ہوجاتی ہے۔ معدے اور جگر کی گرمی کو دور کرتا ہے۔ یرقان کی کھانسی اور تلی کی بیماریوں میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ ترش انار سرد مزاج والوں کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ہاضمے کی خرابی کیلئے کھٹے اور میٹھے اناروں سے بنائی گئی مشہور حکیمی دوا ’’جوارش انارین‘‘ ہر اچھے حکیم کے پاس ملتی ہے جو ہزاروں لوگ استعمال کرکے فائدہ اٹھارہے ہیں۔
اس خوش ذائقہ جنتی پھل کے استعمال سے آپ کئی ایسے فوائد حاصل کرسکتے ہیں جن کو مصنوعی طریقے سے حاصل کرنے کے لیے آپ کو کئی کڑوی اور مہنگی دواؤں کا استعمال کرنا پڑ سکتا ہے۔موٹاپے سے نجات:فائبر سے بھرپور ہونے کی وجہ سے انار زیادہ کھانے کی خواہش پیدا نہیں ہوتی جبکہ ہاضمہ بھی صحت مند ہوتا ہے اور قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس میں فیٹ نہیں ہوتا لہٰذا جسمانی وزن میں کمی کے لیے بہترین غذا بھی تصور کیا جاتا ہے۔کیل مہاسوں سے نجات:اگر آپ روزانہ آٹھ اونس انار کا جوس پیئں، تو آپ کی جلد دانوں سے پاک، جوان، اور چمکدار نظر آئے گی۔بالوں کے گرنے کا مسئلہ حل کریں:انار میں موجود فیٹی ایسڈ بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے جس کی وجہ سے بال گرنے کی شکایت کم ہوجاتی ہے۔کینسر سے تحفظ:انار میں سبز چائے سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹس موجود ہوتے ہیں۔ اگر اس کے استعمال کو معمول بنا لیا جائے، تو یہ چھاتی، بڑی آنت، اور مثانے کے کینسر سے بھی مدافعت فراہم کرتا ہے۔ اس کے چھلکے میں الیجک ایسڈ موجود ہوتا ہے، جو جلد کے کینسر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔خون کی کمی دور کرے:انار بھی ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے میں مددگار پھل ہے جس کی وجہ اس میں وٹامن سی کی موجودگی ہے جو آئرن کی
موجودگی کو بڑھاتی ہے۔دورانِ حمل انار کا باقاعدگی سے استعمال انیمیا اور اکڑن سے محفوظ رکھتا ہے۔امراض قلب اور فالج سے بچائے:انار میں موجود فائٹو کیمیکلز کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کم کرتے ہیں جبکہ روزانہ انار کا ایک اونس تازہ جوس پینے سے خون کی شریانوں میں خون کے لوتھڑے یا رکاوٹیں دور ہوتی ہیں، جو فالج اور دل کی دیگر بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں